بلڈی سنڈیکیٹ عمران سیریز |
Bloody Syndicate Imran series by Mazhar Kaleem DOWNLOAD NOVEL |
#تعارفی_سلسلہ
#تعارف_نمبر_44
مصنف__مظہر کلیم ایم اے
ناول__بلڈی سینڈیکیٹ
تبصرہ وتعارف___ہالے نور
مظہر کلیم ایم اے صاحب کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔مظہر سر جاسوسی ادب میں بلاشبہ ایک منفرد مقام رکھتے ہیں
۔آپ نے جاسوسی ادب کی محدود دنیا کو وہ عروج بخشا جس کی نظیر نہیں ملتی۔
پیش نظر تعارف مظہر کلیم ایم اے صاحب کے شاہکار ناولوں میں سے ایک ناول "بلڈی سینڈیکیٹ" کا ہے۔
بلڈی سینڈیکیٹ ایک ایسا ناول ہے جس میں عمران اور پوری سیکرٹ سروس خالص تفریح کے لیے دوسرے ملک جاتے ہیں۔ لیکن جہاں عمران ہو اور ہنگامے نہ ہوں کیسے ممکن ہے؟
ناول کی ابتداء ہی ایسی سیچویشن سے ہوتی ہے جو قہقہ بار بھی ہے اور سسپنس سے بھرپور بھی۔ جس میں عمران نادانستگی میں سینڈیکیٹ کے ایک منصوبے کو خاک میں ملا دیتا ہے۔ جس کا انتقام لینے کے لیے سینڈیکیٹ عمران کے لیے ہر طرف موت کا جال بچھا دیتی ہے۔
"بلڈی سینڈیکیٹ" نام سے ہی ظاہر ہے کہ یہ کیسی خونخوار،درندہ صفت اور ظالم تنظیم ہے۔جس سے معصوم شہریوں سے لے کر اعلیٰ حکام تک ایسے ڈرتے ہیں جیسے موت سے۔
سر ہیمنگ ہاؤس آف لارڈز کے ممبر جن کی ایک جنگل میں سونے کی کان دریافت ہوئی جو سینڈیکیٹ حاصل کرنا چاہتی تھی لیکن عمران کی وجہ سے ان کا منصوبہ ناکام ہونے پر وہ بپھر گئی۔
عمران نے بھی سینڈیکیٹ کے خاتمے کا اعلان کردیا جس کی تنویر نے مخالفت کی لیکن عمران جو فیصلہ کر لے اس سے عمران کو کون روک سکتا ہے بھلا۔۔ یوں سینڈیکیٹ کا ایسا برا وقت شروع ہوا کہ اس کا سربراہ اپنے بال نوچنے پر مجبور ہوگیا۔
تنویر جس نے غصے میں عمران کو گولی مار دی اور عمران گر کر تڑپنے لگ جاتا ہے۔
ایڈگر عمران کا دوست جو عمران کی مدد کرتا ہے۔سینڈیکیٹ کا پتہ معلوم کرنے کے لیے ایڈگر بار پر حملہ کر دیا۔
عمران کے ساتھی عمران کو بتائے بغیر سینڈیکیٹ کے ایک ہوٹل پر حملہ کر دیتے ہیں لیکن حملے کے لیے جو بم استعمال کرتے ہیں وہ ناکارہ نکلتے ہیں تنظیم کے لوگ پہلے سے ہی حملے کے لیے تیار ہوتے ہیں وہ فائرنگ کر کے نعمانی،تنویر اور صدیقی کو ہلاک اور جولیا کو زخمی کر دیتے ہیں۔
عمران کو جب اپنے ساتھیوں کی ہلاکت کا معلوم ہوتا ہے اس پر وحشت سوار ہو جاتی ہے۔
عمران سینڈیکیٹ کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کر دیتا ہے لیکن عمران اور اس کے ساتھیوں کو گھیر لیا جاتا ہے ۔فائرنگ کے دوران صفدر کو گولی لگ جاتی ہے۔اور سب بری طرح پھنس جاتے ہیں۔
بلڈی سینڈیکیٹ ایک ایسا ناول جس میں عمران اور اس کے ساتھی تفریح تفریح میں موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
اس شاہکار ناول کا اختتام کیسا ہوا یہ آپ کو ناول پڑھ کر ہی معلوم ہوگا ناں۔
پیش نظر تعارف مظہر کلیم ایم اے صاحب کے شاہکار ناولوں میں سے ایک ناول "بلڈی سینڈیکیٹ" کا ہے۔
بلڈی سینڈیکیٹ ایک ایسا ناول ہے جس میں عمران اور پوری سیکرٹ سروس خالص تفریح کے لیے دوسرے ملک جاتے ہیں۔ لیکن جہاں عمران ہو اور ہنگامے نہ ہوں کیسے ممکن ہے؟
ناول کی ابتداء ہی ایسی سیچویشن سے ہوتی ہے جو قہقہ بار بھی ہے اور سسپنس سے بھرپور بھی۔ جس میں عمران نادانستگی میں سینڈیکیٹ کے ایک منصوبے کو خاک میں ملا دیتا ہے۔ جس کا انتقام لینے کے لیے سینڈیکیٹ عمران کے لیے ہر طرف موت کا جال بچھا دیتی ہے۔
"بلڈی سینڈیکیٹ" نام سے ہی ظاہر ہے کہ یہ کیسی خونخوار،درندہ صفت اور ظالم تنظیم ہے۔جس سے معصوم شہریوں سے لے کر اعلیٰ حکام تک ایسے ڈرتے ہیں جیسے موت سے۔
سر ہیمنگ ہاؤس آف لارڈز کے ممبر جن کی ایک جنگل میں سونے کی کان دریافت ہوئی جو سینڈیکیٹ حاصل کرنا چاہتی تھی لیکن عمران کی وجہ سے ان کا منصوبہ ناکام ہونے پر وہ بپھر گئی۔
عمران نے بھی سینڈیکیٹ کے خاتمے کا اعلان کردیا جس کی تنویر نے مخالفت کی لیکن عمران جو فیصلہ کر لے اس سے عمران کو کون روک سکتا ہے بھلا۔۔ یوں سینڈیکیٹ کا ایسا برا وقت شروع ہوا کہ اس کا سربراہ اپنے بال نوچنے پر مجبور ہوگیا۔
تنویر جس نے غصے میں عمران کو گولی مار دی اور عمران گر کر تڑپنے لگ جاتا ہے۔
ایڈگر عمران کا دوست جو عمران کی مدد کرتا ہے۔سینڈیکیٹ کا پتہ معلوم کرنے کے لیے ایڈگر بار پر حملہ کر دیا۔
عمران کے ساتھی عمران کو بتائے بغیر سینڈیکیٹ کے ایک ہوٹل پر حملہ کر دیتے ہیں لیکن حملے کے لیے جو بم استعمال کرتے ہیں وہ ناکارہ نکلتے ہیں تنظیم کے لوگ پہلے سے ہی حملے کے لیے تیار ہوتے ہیں وہ فائرنگ کر کے نعمانی،تنویر اور صدیقی کو ہلاک اور جولیا کو زخمی کر دیتے ہیں۔
عمران کو جب اپنے ساتھیوں کی ہلاکت کا معلوم ہوتا ہے اس پر وحشت سوار ہو جاتی ہے۔
عمران سینڈیکیٹ کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کر دیتا ہے لیکن عمران اور اس کے ساتھیوں کو گھیر لیا جاتا ہے ۔فائرنگ کے دوران صفدر کو گولی لگ جاتی ہے۔اور سب بری طرح پھنس جاتے ہیں۔
بلڈی سینڈیکیٹ ایک ایسا ناول جس میں عمران اور اس کے ساتھی تفریح تفریح میں موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
اس شاہکار ناول کا اختتام کیسا ہوا یہ آپ کو ناول پڑھ کر ہی معلوم ہوگا ناں۔
0 Comments