Danger Land Imran series by Mazhar Kaleem

ڈینجر لینڈ عمران سیریز

 

Danger Land Imran series by Mazhar Kaleem

DOWNLOAD NOVEL

 #تعارفی_سلسلہ
#تعارف_نمبر_39


تحریر_ڈینجرلینڈ
مصنف_سرمظہرکلیم
تبصرہ وتعارف__ #فرسم_خان

جاسوسی ادب میں سر مظہر کلیم میرے پسندیدہ مصنف ہیں۔ان کا انداز بیاں بہت رواں اور خوبصورت ہے اور ان کے ناولز کی سب سے اچھی  بات یہ ہے کہ تفریح کے ساتھ ساتھ قارئین کی ذہنی تربیت اور کردار سازی پر بہت دھیان دیتے تھے اور مکمل تحقیق کے ساتھ لکھتے تھے کہ کہانی کے واقعات میں کسی  جھول کا شائبہ تک نہیں ہوتا۔ اللہ تعالی ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرماۓ۔آمین۔

ناول کا آغاز عمران کے فلیٹ سے سلیمان اور عمران کی تکرار سے ہوتا ہے کہ بیرونی دروازہ کون کھولے گا اور سر سلطان دوست ملک شوگر لینڈ کے سیکرٹ سروس کے چیف سر ہالڈ کے ساتھ عمران کے فلیٹ پر تشریف لاتے ہیں ان کا مدعا کیا تھا یہ بھی سنسنی خیز صورتحال تھی۔

شوگر لینڈ کے مواصلاتی سیارے نے ایک ایسی بات بھانپ لی جو پاکیشیا کے مفاد میں جاتی تھی۔

ڈینجر لینڈ ایک ایسا جزیرہ جو کافرستان میں واقع تھا اور وہاں روسیاہ اور کافرستان کی ملی بھگت اور اشتراک سے پاکیشیا کے خلاف ایسا خطرناک میزائل منصوبہ تیار کیا جا رہا تھا کہ اگر اس پر عمل در آمد ہو جاتا تو پاکیشا کو لمحوں میں ناقابلِ تلافی جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑ جاتا۔

کافرستان کا چیف شاگل اور روسیاہ کی کے جی بی تنظیم کا کرنل ہلگارڈ ناول کے مرکزی ولن رہے۔

وہی ہمیشہ کی طرح شاگل کی دوسروں سے آگے بڑھنے کی دوڑ نے ناول کا لطف دوبالا کیے رکھا۔

آج تک میں نے جتنے عمران سیریز پڑھے ہیں یہ ان میں سے مختصر ترین ناول ہے۔ ایکسٹو نے ٹیم مشن پر بھیجی تو تنویر کو تابعداری کی  وارننگ بھی دی۔

سیکرٹ سروس کا کردار اتنا رہا کہ بے ہوش ہو کر ساتھ ساتھ لدے رہے۔ عمران کافرستان میں کیسے داخل ہوا اور سیکرٹ سروس کیسے کافرستان میں داخل ہوئی یہ صورتحال دلچسپ ہے۔ راسپو تین اور مییجر چوپڑہ کے کردار بھی اپنی نوعیت کے مختلف کردار ہیں۔

بلیک ہاؤس شاگل کا ایک ایسا ہیڈ کوارٹر جسے ناقابلِ تسخیر بنایا گیا تھا۔ جہاں سیکرٹ سروس کو تشدد کے لیے لے جایاگیا۔ اور جولیا پر تشدد کیا گیا یہاں کیپٹن شکیل اور صفدر نے جس بہادری و ایکشن کا مظاہرہ کیا وہ بہت عمدہ تھا۔

اسی طرح ڈینجر لینڈ ایسا جزیرہ جسے انتہائی خفیہ رکھا گیا تھا کہ پرندہ بھی وہاں پر نہیں مار سکتا تھا۔

ناول میں ایک موقع ایسا آیا جب تین تین کرنل ہلگارڈ جمع ہو گئے،حیرت ایگیز صورتحال تھی۔

عمران ،ناٹران اور فیصل جان کا کردار  بھی اچھا رہا۔ خاص طور پر فیصل جان نے راسپو تین کے بھیس میں بہت لطف دیا۔ منظر نگاری ہمیشہ کی طرح لاجواب تھی  کہ تمام واقعات  آنکھوں کے سامنے  مووی کی طرح چلتے پھرتے دکھائی دیئے۔ خاص طور پر ہیلی کاپٹر سے لگائی گئی چھلانگوں نے لطف دیا لیکن ناول میں مکالمے کے شدید کمی لگی جو سر  مظہر کے قلم کا خاصا ہے مگر تیز رفتاری کی وجہ سے دلچسپی برقرار رہی۔

آخر میں جس طرح کے جی بی کے ہاتھوں بلیک ہاؤس تباہ ہوا اور کافرستان سیکرٹ سروس کے ہاتھوں ڈینجر لینڈ، اس سے وہ محاورا یاد گیا کہ "گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے" اور ہنسی بھی بہت آئی۔ شاگل ہمیشہ ہی قہقہے بکھیرنے میں پیش پیش رہتا ہے۔

عمران اور سیکرٹ سروس کی جدوجہد  بھی خوب رنگ لے آتی ہے اور پاکیشیا کو تباہ کرنے کا خواب دشمن کے دل میں ہمیشہ کے لئے دبا  ہی رہ گیا ، مگر یہ سب کیسے ہوا جاننے کے لیے ایکشن، تھرل اور تجسس سے بھر پور ناول ڈینجر لینڈ ضرور پڑھیں اور اپنی آراء سے نوازیں شکریہ

جزاک اللہ💞

DOWNLOAD NOVEL

Post a Comment

0 Comments