عمران کی موت عمران سیریز |
Imran Ki Mout Imran Series By Mazhar Kaleem MA DOWNLOAD NOVEL |
#تعارفی_سلسلہ
#تعارف_نمبر_35
ناول: #عمران_کی_موت
مصنف: #سر_مظہر_کلیم_ایم_اے
تعارف و تبصرہ: #بنت_رفیق
عمران سیریز از سر مظہر کلیم ایم اے کا ہر سلسلہ ایک سے بڑھ کر ایک ہے۔۔
ہر کہانی کا الگ، منفرد مقام تو قائم رہتا ہے ساتھ ساتھ نئے کرداروں کو متعارف کروانے کا ایک تسلسل بھی جاری رہتا ہے۔۔
عمران کی موت ناول میں بھی ایک نیا کردار سامنے آیا جو بعد میں مستقل حيثیت اختیار کر گیا۔
اگر آپ عمران سیریز پڑھتے ہیں تو اس بات سے بھی واقف ہوں گے کوئی بھی دشمن ایجنٹ پاکيشیا کو نقصان پہنچانے کے لیے جب بھی کسی منصوبہ بندی کا آغاز کرتا ہے عمران اور اس کی ٹیم سے ہمیشہ منہ کی کھاتا ہے۔۔اس کے علاوہ دوسرے ممالک میں مشن کے دوران بھی عمران مخالفین کو ناکوں چنے چبوا دیتا ہے۔۔اس لیے اس تحریر میں عمران کو مکمل طور پر راستے سے ہٹانے کے لیے ایک بین الاقوامی قاتل تنظیم"ماسٹر کلرز" منظر عام پر لائی جاتی ہے۔
ماسٹر کلرز دراصل چار ارکان مادام برتھا، جوانا، راشیل اور البرٹ پر مشتمل تنظیم ہے۔۔ جو کسی بھی شخصیت کو قتل کرنے کے لیے بھاری بھرکم معاوضہ لیتی ہے۔۔انتظامی امور البرٹ سنبھالتا ہے لیکن شکار پر حملہ سب الگ الگ اور اپنے مخصوص طریقہ واردات سے کرتے ہیں۔۔مادام برتھا کا مخصوص ہتھیار زہریلی سوئیاں ہیں تو جوانا ڈائریکٹ ایکشن پر یقین رکھتا ہے۔۔ راشیل پے در پے قاتلانہ حملے جاری رکھتا ہے تو البرٹ نت نئی شعبدہ بازیوں سے مخالف کو زیر کرتا ہے۔۔ الغرض ہر کوئی اس معاملے میں دوسرے سے سبقت لے جانے کی بھرپور کوشش کرتا ہے اور یہ کارروائی پوری کرنے والا رکن اضافی رقم کا حقدار ٹھہرتا ہے۔
کہانی کا آغاز ہی ماسٹر کلرز کے تعارف سے ہوا۔۔ پھر اس تیز رفتار تنظیم نے عمران پر مسلسل حملوں کا آغاز کر دیا۔۔ جوانا کا ٹاکرا جوزف سے ہوا اور ان کی دوبدو لڑائی کا بھی ہنگامہ خیز نتیجہ نکلا۔۔ راشیل نے عمران کو نہایت چالاکی سے گھیر لیا اور تقریباً اپنے منصوبے پر عمل کر ہی لیا تو البرٹ نے عمران کے فلیٹ کو ہی دھماکے سے اڑا دیا جبکہ سلیمان بھی وہاں موجود تھا۔۔ اس طرح عمران پر مسلسل اور جان لیوا حملے کس حد تک کارگر ثابت ہوئے یہ تو آپ کہانی پڑھ کر ہی جان پائیں گے لیکن اس صورت حال میں عمران صرف دفاعی انداز اختیار کرنے پر ہی مجبور رہا۔۔
شروع سے لے کر آخر تک ایکشن اور سنسنی خیزی اس تحریر کی خاصیت رہی۔۔ ٹائيگر کی بھی خوب بھاگ دوڑ لگی رہی۔۔ البتہ صفدر کے علاوہ سیکرٹ سروس کا کوئی کردار سامنے نہیں آیا۔۔ مزاح کا عنصر بھی کافی حد تک مفقود تھا۔۔ دھماکوں کا شکار فلیٹ کے ساتھ ساتھ رانا ہاؤس اور زیرو ہاؤس بھی رہا جس نے عمران جوزف کے ساتھ ساتھ ماسٹر کلرز کے ارکان کو بھی ہسپتال پہنچا دیا لیکن خوبصورت اختتام نے تحریر کو مزید دلچسپ اور جاندار بنا دیا جب ماسٹر کلرز کے آخری بچ جانے والے رکن نے عمران کو فائٹ کا چیلنج دیا اور نتیجے کے بعد عمران کی مستقل ذمہ داری میں بھی تھوڑا اضافہ کر دیا۔🙊
اگر آپ عمران سیریز پڑھتے ہیں تو اس بات سے بھی واقف ہوں گے کوئی بھی دشمن ایجنٹ پاکيشیا کو نقصان پہنچانے کے لیے جب بھی کسی منصوبہ بندی کا آغاز کرتا ہے عمران اور اس کی ٹیم سے ہمیشہ منہ کی کھاتا ہے۔۔اس کے علاوہ دوسرے ممالک میں مشن کے دوران بھی عمران مخالفین کو ناکوں چنے چبوا دیتا ہے۔۔اس لیے اس تحریر میں عمران کو مکمل طور پر راستے سے ہٹانے کے لیے ایک بین الاقوامی قاتل تنظیم"ماسٹر کلرز" منظر عام پر لائی جاتی ہے۔
ماسٹر کلرز دراصل چار ارکان مادام برتھا، جوانا، راشیل اور البرٹ پر مشتمل تنظیم ہے۔۔ جو کسی بھی شخصیت کو قتل کرنے کے لیے بھاری بھرکم معاوضہ لیتی ہے۔۔انتظامی امور البرٹ سنبھالتا ہے لیکن شکار پر حملہ سب الگ الگ اور اپنے مخصوص طریقہ واردات سے کرتے ہیں۔۔مادام برتھا کا مخصوص ہتھیار زہریلی سوئیاں ہیں تو جوانا ڈائریکٹ ایکشن پر یقین رکھتا ہے۔۔ راشیل پے در پے قاتلانہ حملے جاری رکھتا ہے تو البرٹ نت نئی شعبدہ بازیوں سے مخالف کو زیر کرتا ہے۔۔ الغرض ہر کوئی اس معاملے میں دوسرے سے سبقت لے جانے کی بھرپور کوشش کرتا ہے اور یہ کارروائی پوری کرنے والا رکن اضافی رقم کا حقدار ٹھہرتا ہے۔
کہانی کا آغاز ہی ماسٹر کلرز کے تعارف سے ہوا۔۔ پھر اس تیز رفتار تنظیم نے عمران پر مسلسل حملوں کا آغاز کر دیا۔۔ جوانا کا ٹاکرا جوزف سے ہوا اور ان کی دوبدو لڑائی کا بھی ہنگامہ خیز نتیجہ نکلا۔۔ راشیل نے عمران کو نہایت چالاکی سے گھیر لیا اور تقریباً اپنے منصوبے پر عمل کر ہی لیا تو البرٹ نے عمران کے فلیٹ کو ہی دھماکے سے اڑا دیا جبکہ سلیمان بھی وہاں موجود تھا۔۔ اس طرح عمران پر مسلسل اور جان لیوا حملے کس حد تک کارگر ثابت ہوئے یہ تو آپ کہانی پڑھ کر ہی جان پائیں گے لیکن اس صورت حال میں عمران صرف دفاعی انداز اختیار کرنے پر ہی مجبور رہا۔۔
شروع سے لے کر آخر تک ایکشن اور سنسنی خیزی اس تحریر کی خاصیت رہی۔۔ ٹائيگر کی بھی خوب بھاگ دوڑ لگی رہی۔۔ البتہ صفدر کے علاوہ سیکرٹ سروس کا کوئی کردار سامنے نہیں آیا۔۔ مزاح کا عنصر بھی کافی حد تک مفقود تھا۔۔ دھماکوں کا شکار فلیٹ کے ساتھ ساتھ رانا ہاؤس اور زیرو ہاؤس بھی رہا جس نے عمران جوزف کے ساتھ ساتھ ماسٹر کلرز کے ارکان کو بھی ہسپتال پہنچا دیا لیکن خوبصورت اختتام نے تحریر کو مزید دلچسپ اور جاندار بنا دیا جب ماسٹر کلرز کے آخری بچ جانے والے رکن نے عمران کو فائٹ کا چیلنج دیا اور نتیجے کے بعد عمران کی مستقل ذمہ داری میں بھی تھوڑا اضافہ کر دیا۔🙊
DOWNLOAD NOVEL
0 Comments