کاغذی قیامت عمران سیریز |
Kaghazi Qayamat Imran Series By Mazhar Kaleem MA DOWNLOAD NOVEL |
#تعارفی_سلسلہ
#تعارف_نمبر_42
مصنف___مظہر کلیم ایم۔اے
ناول کا نام___کاغذی قیامت
تبصرہ و تعارف__ #فرسم_خان
سر مظہر کلیم نے معاشیات جیسے خشک موضوع پر لکھ کر ثابت کر دیا کہ وہ ورسٹائل مصنف تھے اور جس موضوع پر لکھتے کمال لکھتے اور قارئین کو اپنے سحر میں جکڑ لیتے تھے۔
کاغذی قیامت سرمظہر کے ابتدائی ناولز میں سے ہے۔ ان کے ابتدائی ناولوں کا انداز تحریر برق رفتار ایکشن پر مشتمل ہے اور بقول ان کے جس نے یہ ناول نہیں پڑھا اس نے کچھ بھی نہیں پڑھا۔
ناول کاغذی قیامت میں ایک بین الاقوامی مجرم تنظیم جس کا تعلق نارتھ پول سے تھا تمام دنیا کے ممالک پر کاغذی قیامت قائم کر کے اپنی حکومت قائم کرنا چاہتی تھی۔ تنظیم کی سربراہ میڈم کیٹ اور نائب مادام کیٹ تھیں۔
ایک ایسا ہولناک منصوبہ جس سے کرنسی کی اہمیت صفر ہو جاتی اور کرنسی نوٹ محض کاغذ کے ٹکڑے بن کر رہ جاتے جس سے پوری دنیا کے اربوں لوگ غربت، بھوک، پیاس اور افلاس سے ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مر جاتے۔
لوٹ مار چور بازاری کا ایسا سیلاب برپا ہو جاتا جس کی مثال نہ ملتی اسکے لیے انہوں نے کئی ممالک میں اپنے ہیڈکوارٹرز بنائے جعلی کرنسی چھاپنے اور پھیلانے کا منصوبہ بنایا۔
جس کے سدباب کے لیے دنیا کی بڑی حکومتیں آپس میں مل بیٹھیں ایکریمیا، روسیاہ اور شوگران نے تھری پاورز نامی ایک ٹیم بنائی۔ جس میں ان تین بڑے ملکوں کے دو دو ٹاپ سپر ایجنٹس کو شامل کیا گیا۔ پاکیشیا کو پسِ ماندہ ملک سمجھ کر سِرے سے نظر انداز کر دیا گیا جس کا خمیازہ ایکریمیا کو سود سمیت بھگتنا پڑا کہ وہاں مجرم نقب لگانے اور کاغذی قیامت قائم کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ حکومتی سونے کے تمام ذخائر لوٹ لیے گیے اور ایکریمیا کا نظامِ زندگی معطل ہو کے رہ گیا۔
جبکہ عمران نے اپنی خداداد ذہانت سے پہلے ہی مرحلے پر نہ صرف مجرموں کا سراغ لگا لیا بلکہ پاکیشیا سے ان کے ہیڈ کوارٹر تباہ کر دیئے اور آخر کار تمام حکومتوں کو پاکیشا سیکرٹ سروس سے مدد کی درخواست کرنی پڑی اور تب عمران اور اسکی ٹیم حرکت میں آئے۔
تیز ٹیمپو، تیز رفتار ایکشن تیزی سے بدلتے ہوئے حالات قاری کو مہلت نہیں دیتے کہ وہ ایک نشست میں ناول ختم کیے بغیر اٹھے۔
منظر نگاری اور کردار نگاری اتنی اعلی ہے کہ کرداروں پر حقیقت کا گمان ہوتا ہے اور تمام مناظر آنکھوں کے سامنے محسوس ہوتے ہیں ۔
قاری بھی اُسی دور میں پہنچ جاتا ہے۔ لیڈیز کریکٹر جن میں میڈم کیٹ, مادام کیٹ اور تھری پاورز کی لیڈیز ایجنٹس کے کردار زبردست ہیں۔
پیرا ٹروپنگ چھلانگوں اور لانڈری والے ایکشنز سے ہالی وڈ کی اچھی خاصی سیر ہو جاتی ہے ۔تھری پاورز کے ٹاپ ایجنٹس کاغذی قیامت رکوانے میں کامیاب ہوئے یا نہیں؟یہ تو ناول پڑھ کر ہی اندازہ ہو گا۔
ڈیمانڈ اور سپلائی کے تصور کو بھی ناول میں خوبصورتی سے سمجھایا گیا ہے۔ جی ڈی پی کے بارے میں بھی کافی باتیں ہیں جس سے معاشیات کے نظام کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ اور اسکے ساتھ ساتھ پیسے کیوں اور کس وجہ سے چھاپے جاتے ہیں یہ بھی پتہ چلتا ہے۔
ناول میں بتایا گیا ہے کہ پوری دنیا کا اتحاد بہت ضروری ہے۔ اگر کوئی مجرم تنظیم پوری دنیا کو داؤ پر لگانا چاہے تو سب کو ایک ہوجانا چاہیے اگر ایسی کوئی بھی بھیانک صورتحال دنیا میں بنتی ہے تو اس سے کیسے نمٹا جا سکتا ہے اس کا حل بھی موجود ہے۔
عمران اور اس کی ٹیم کس طرح اس خوفناک سازش سے نمٹے انہیں کیا کیا تکالیف اٹھانی پڑیں ؟ کیا آپ نے یہ ناول پڑھ رکھا ہے؟ اگر نہیں تو ضرور پڑھیں اور اپنی آراء سے نوازیں شکریہ!
جزاک اللہ۔
کاغذی قیامت سرمظہر کے ابتدائی ناولز میں سے ہے۔ ان کے ابتدائی ناولوں کا انداز تحریر برق رفتار ایکشن پر مشتمل ہے اور بقول ان کے جس نے یہ ناول نہیں پڑھا اس نے کچھ بھی نہیں پڑھا۔
ناول کاغذی قیامت میں ایک بین الاقوامی مجرم تنظیم جس کا تعلق نارتھ پول سے تھا تمام دنیا کے ممالک پر کاغذی قیامت قائم کر کے اپنی حکومت قائم کرنا چاہتی تھی۔ تنظیم کی سربراہ میڈم کیٹ اور نائب مادام کیٹ تھیں۔
ایک ایسا ہولناک منصوبہ جس سے کرنسی کی اہمیت صفر ہو جاتی اور کرنسی نوٹ محض کاغذ کے ٹکڑے بن کر رہ جاتے جس سے پوری دنیا کے اربوں لوگ غربت، بھوک، پیاس اور افلاس سے ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مر جاتے۔
لوٹ مار چور بازاری کا ایسا سیلاب برپا ہو جاتا جس کی مثال نہ ملتی اسکے لیے انہوں نے کئی ممالک میں اپنے ہیڈکوارٹرز بنائے جعلی کرنسی چھاپنے اور پھیلانے کا منصوبہ بنایا۔
جس کے سدباب کے لیے دنیا کی بڑی حکومتیں آپس میں مل بیٹھیں ایکریمیا، روسیاہ اور شوگران نے تھری پاورز نامی ایک ٹیم بنائی۔ جس میں ان تین بڑے ملکوں کے دو دو ٹاپ سپر ایجنٹس کو شامل کیا گیا۔ پاکیشیا کو پسِ ماندہ ملک سمجھ کر سِرے سے نظر انداز کر دیا گیا جس کا خمیازہ ایکریمیا کو سود سمیت بھگتنا پڑا کہ وہاں مجرم نقب لگانے اور کاغذی قیامت قائم کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ حکومتی سونے کے تمام ذخائر لوٹ لیے گیے اور ایکریمیا کا نظامِ زندگی معطل ہو کے رہ گیا۔
جبکہ عمران نے اپنی خداداد ذہانت سے پہلے ہی مرحلے پر نہ صرف مجرموں کا سراغ لگا لیا بلکہ پاکیشیا سے ان کے ہیڈ کوارٹر تباہ کر دیئے اور آخر کار تمام حکومتوں کو پاکیشا سیکرٹ سروس سے مدد کی درخواست کرنی پڑی اور تب عمران اور اسکی ٹیم حرکت میں آئے۔
تیز ٹیمپو، تیز رفتار ایکشن تیزی سے بدلتے ہوئے حالات قاری کو مہلت نہیں دیتے کہ وہ ایک نشست میں ناول ختم کیے بغیر اٹھے۔
منظر نگاری اور کردار نگاری اتنی اعلی ہے کہ کرداروں پر حقیقت کا گمان ہوتا ہے اور تمام مناظر آنکھوں کے سامنے محسوس ہوتے ہیں ۔
قاری بھی اُسی دور میں پہنچ جاتا ہے۔ لیڈیز کریکٹر جن میں میڈم کیٹ, مادام کیٹ اور تھری پاورز کی لیڈیز ایجنٹس کے کردار زبردست ہیں۔
پیرا ٹروپنگ چھلانگوں اور لانڈری والے ایکشنز سے ہالی وڈ کی اچھی خاصی سیر ہو جاتی ہے ۔تھری پاورز کے ٹاپ ایجنٹس کاغذی قیامت رکوانے میں کامیاب ہوئے یا نہیں؟یہ تو ناول پڑھ کر ہی اندازہ ہو گا۔
ڈیمانڈ اور سپلائی کے تصور کو بھی ناول میں خوبصورتی سے سمجھایا گیا ہے۔ جی ڈی پی کے بارے میں بھی کافی باتیں ہیں جس سے معاشیات کے نظام کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ اور اسکے ساتھ ساتھ پیسے کیوں اور کس وجہ سے چھاپے جاتے ہیں یہ بھی پتہ چلتا ہے۔
ناول میں بتایا گیا ہے کہ پوری دنیا کا اتحاد بہت ضروری ہے۔ اگر کوئی مجرم تنظیم پوری دنیا کو داؤ پر لگانا چاہے تو سب کو ایک ہوجانا چاہیے اگر ایسی کوئی بھی بھیانک صورتحال دنیا میں بنتی ہے تو اس سے کیسے نمٹا جا سکتا ہے اس کا حل بھی موجود ہے۔
عمران اور اس کی ٹیم کس طرح اس خوفناک سازش سے نمٹے انہیں کیا کیا تکالیف اٹھانی پڑیں ؟ کیا آپ نے یہ ناول پڑھ رکھا ہے؟ اگر نہیں تو ضرور پڑھیں اور اپنی آراء سے نوازیں شکریہ!
جزاک اللہ۔
0 Comments