Khamosh Chekhain Imran Series By Mazhar Kaleem MA

خاموش چیخیں عمران سیریز

 

Khamosh Chekhain Imran Series By Mazhar Kaleem MA

DOWNLOAD NOVEL

#تعارفی_سلسلہ
#تعارف_نمبر_26
 
ناول: #خاموش_چیخیں
مصنف: #سر_مظہر_کلیم_ایم_اے
تعارف و تبصرہ:#جاوید_ملک

~~~~~~~~~~~

ناول کا نام پڑھ کر قاری چونک جاتا ہے کہ بھلا چیخیں کیسے خاموش ہو سکتی ہیں۔۔سر مظہر کے ناولوں کا یہ خاصہ تھا کہ کہانی میں ایکشن، تھرل تو ہوتا ہی تھا لیکن ساتھ نئی ٹیکنالوجی اور منفرد موضوعات پر بیش بہا معلومات ملتی رہتی تھیں۔۔۔ خاموش چیخیں بھی ایسا ہی ایک ناول ہے۔۔۔ آپ نے فزکس میں یہ تو پڑھ رکھا ہو گا کہ انسانی کان ایک خاص فریکونسی رینج یعنی بیس ہرٹز سے بیس کلو ہرٹز کے درمیان کی آواز کی لہریں سن سکتا ہے۔ نہ اس سے زیادہ کی اور نہ اس سے کم کی سن سکتا ہے۔۔۔ لیکن شاید یہ نہیں جانتے ہوں گے کہ رینج سے بہت زیادہ اونچی فریکونسی کی لہروں کے کیا اثرات ہو سکتے ہیں۔۔۔ یہ سب کافرستان کے ایک سائنسدان نے سوچ لیا اور ایسی مشین تیار کی جس سے کسی بھی علاقے میں بہت زیادہ ہائی فریکونسی کی لہریں پیدا کی جا سکیں۔ اس پراجیکٹ کو ایس ایس ڈبلیو( سپر ساؤنڈ ویوز) کا نام دیا گیا۔۔ اور پھر اس کا تختہ مشق پاکیشیا کو بنا دیا گیا۔۔۔

پاکیشیا کی ایک سرحدی بستی " شکر گڑھ"، جس کی آبادی دو ہزار نفوس پر مشتمل تھی۔۔۔ مکمل طور پر تباہ و برباد ہو گئی۔۔ انسان تو انسان کوئی جاندار بھی زندہ نہ بچا، عمارتیں اور درخت بھی گر گئے۔۔۔ حیرانی کی بات یہ تھی کہ ماہرین کے مطابق نہ کوئی زلزلہ نہ دھماکا ہوا، مرنے والوں کے کانوں سے خون کی لکیریں نکل کر جم سی گئی تھیں۔۔ عمران کے جائزہ لینے سے یہ بات سامنے آئی کہ سب چیزیں ایک خاص رخ سے گری ہیں جیسے کہ انہیں زوردار دھکا دیا گیا ہو۔۔ اور یہ رخ سرحد کی طرف سے بنتا تھا۔۔۔ اس حادثے کو سازش سمجھنا بہت ہی مشکل کام تھا مگر عمران کی ریڈی میڈ کھوپڑی کے کیا کہنے۔۔۔

کافرستان نے منصوبے کو مزید بڑھاتے ہوئے مشین کی رینج وسیع کرنے کےلیے ریاست جوناگڑھ کی بلند و بالا پہاڑی رامانند پر آپریشن سنٹر بنانا شروع کیا جہاں سے پاکیشیا کا چپہ چپہ ان کی رینج میں آ جاتا۔۔۔

عمران نے امریکی پروفیسر کے روپ میں کافرستان کے دارالحکومت اور سیکرٹ سروس کی ٹیم نے چھاتہ بردار جہاز کے ذریعے بارڈر کراس کر کے ٹارگٹ تک پہنچنے کی راہ چنی۔۔۔ عمران اور فیصل جان پولیس کے ہتھے چڑھ گئے لیکن اپنی چالاکی سے شاگل کو پاگل بنانے کےلیے دلچسپ تحفہ چھوڑ گئے۔۔۔ اور دلچسپ پلاننگ کے ساتھ اور فیصل جان کی عمدہ کارکرگی کی بدولت، ریاست جونا گڑھ کے دارالحکومت جھرنی پہنچ گئے۔۔ دوسری طرف سیکرٹ سروس کے ارکان پیراشوٹ سے اترتے ہوئے چیک کر لیے گئے اور ملٹری کے گھیروں کو توڑتے ہوئے، جس کےلیے انہیں ہیلی کاپٹر سے دریا میں چھلانگیں بھی لگانی پڑیں، وہ بھی آخرکار جھرنی پہنچ گئے۔۔۔

اب یہاں سے ناول کا سب سے سنسنی خیز اور سانسیں روک دینے والا مرحلہ شروع ہوا کہ کافرستان نے پاکیشیا کو گھٹنے ٹیکنے کا چیلنج دیا ورنہ دو لاکھ آبادی والا شہر جوشان پلک جھپکنے میں موت کے گھاٹ اتار دیا جائے گا اور پھر دارالحکومت کی باری آئے گی۔۔ ایکسٹو نے صاف گوئی سے کام لیتے ہوئے اعلیٰ حکام کے سامنے جھوٹی تسلی دینے سے انکار کر دیا کیونکہ سوچنے کےلیے چھ گھنٹے کی مہلت دی گئی اور جوشان آپریشن کےلیے صبح چھ بجے کا وقت مقرر کر دیا گیا۔۔۔

 اب عمران اور ٹیم کے پاس چھ گھنٹے کا وقت تھا جس میں پہاڑی سر کر کے سنٹر بھی تباہ کرنا تھا جو کہ بظاہر ناممکن نظر آتا تھا کیونکہ رامانند ایسی پہاڑی تھی جو سارا سال برف سے ڈھکی رہتی تھی اور تیز برفانی طوفانوں کی وجہ سے برفانی تودے گرتے رہتے تھے جس کی وجہ سے کوہ پیمائی بھی ناممکن تھی۔ پہاڑی کے اوپر فضائی دفاع کےلیے دو لڑاکا طیارے پرواز کر رہے تھے اور پہاڑی کے اردگرد دفاعی فورسز کا جال بچھا ہوا تھا۔۔

اب چھ گھنٹوں میں تو کسی بھی طریقے سے پہاڑی کی چوٹی تک پہنچنا ہی ناممکن تھا۔۔۔ اس لیے عمران نے اس سنٹر کی تباہی کےلیے ایسا منفرد اور حیرت انگیز منصوبہ بنایا کہ قاری بے اختیار اس کی ذہانت پر عش عش کر اٹھتا ہے۔۔ چھ بجنے سے ایک منٹ پہلے وہ سنٹر دھماکوں اور ایسی چیخوں سے گونج اٹھا جو کہ خاموش ہرگز نہیں تھیں۔۔۔ یہ سب کیسے ہو پایا اس کےلیے ناول پڑھیں۔۔

اس ناول کی خاص بات یہ کہ اس میں چیف آف کافرستان سیکرٹ سروس شاگل، ناٹران اور فیصل جان کی پہلی بار عمران سیریز میں انٹری ہوئی اور اپنی کارکردگی سے چھا گئے۔۔ ایکشن اور سسپنس سے بھرپور تیزرفتار ٹیمپو پر مشتمل، بلاشبہ ایک شاہکار ناول ہے۔۔

~~~~€€~~~€

Post a Comment

0 Comments