Operation Desert One Imran series by Mazhar Kaleem

آپریشن ڈیزرٹ ون عمران سیریز

 

Operation Desert One Imran series by Mazhar Kaleem

DOWNLOAD NOVEL
#تعارفی_سلسلہ
#تعارف_نمبر_30
 
ناول:#آپریشن_ڈیزرٹ_ون
مصنف: #سر_مظہر_کلیم_ایم_اے
تعارف و تبصرہ: #ذالاید_ذالاید

~~~~~~~~

  مظہر کلیم ایم اے صاحب کو اللہ تعالیٰ نے بےپناہ علم و دانش سے نوازا تھا۔ وہ عالمی سیاسی واقعات و منظرناموں کی پیچیدگیوں اور اتار چڑھاؤ پر گہری نظر اور تحقیق رکھتے تھے اور فکشن کے ذریعے نہایت عمدگی سے ان واقعات کو اپنی تحریروں کا حصہ بنا کر اپنے وسیع حلقہ قارئین تک پہنچاتے اور اگاہی فراہم کرتے۔
زیر تبصرہ ناول ایران میں پیش آنے والے حقیقی واقعہ کے پس منظر و پیش منظر میں لکھا گیا ہے۔
آران میں آنے والے انقلاب کے بعد ایکریمیا سے شدید بےزاری کے اظہار میں آرانی حکومت کی سرپرستی میں ایکریمین سفارت خانے کے عملے کو یرغمال بنا لیا گیا۔ سفارتی سطح پر کوئی پیش رفت نہ ہونے پر اپنے یرغمالیوں کی رہائی اور آرانی حکومت کی کمر توڑنے، اسے زک پہنچانے کےلیے حکومت ایکریمیا نے اپنی سب سے خطرناک تنظیم ڈیول ہاٹ کو حرکت میں لانے کا فیصلہ کیا۔
 
ڈیول ہاٹ انتہا کی خوفناک اور عیار تنظیم، جس کا جال پوری دنیا میں پھیلا ہوا تھا۔ ان کے پاس جاسوسی کا جدید ترین نظام موجود تھا۔ اس تنظیم میں شامل ہر فرد اپنے فن میں مہارت تامہ کا درجہ رکھتا تھا۔ ایکریمیا دنیا میں جہاں بھی کوئی خفیہ دہشت پسندانہ کارروائی کرنا چاہتا یا کسی ملک کی حکومت کا تختہ الٹنا چاہتا ڈیول ہاٹ بڑی کامیابی سے اسے سرانجام دیتی۔ ڈیول ہاٹ کی لغت میں ناکامی کا لفظ موجود نہیں تھا۔
آران کے دارالحکومت تاران کا سب سے بڑا آئل فیلڈ جہاں سے نکلنے والا تیل پوری دنیا میں سپلائی کیا جاتا اور ان کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ تھا۔ اس آئل فیلڈ کو تاران کی معیشت سے نکال دیا جاتا تو تاران دنیا کا مفلس ترین ملک بن جاتا۔
ڈیول ہاٹ کے چیف کرنل بلیک وڈ نے اس آئل فیلڈ پر قبضے کا ایسا اچھوتا اور بےداغ منصوبہ تیار کیا جو کسی صورت ناکامی سے دوچار نہیں ہو سکتا تھاجس کی کامیابی پر پوری دنیا میں ایکریمیا کی ہمیشہ کےلیے دھاک بیٹھ جاتی۔ اس منصوبے کا کوڈ نام ڈیزرٹ ون رکھا گیا۔
آرانی حکومت کو خبر ہوئی تو انہوں نے دوست برادر ملک پاکیشیا سے سرکاری طور پر مدد کی درخواست کی۔ ناول کا آغاز شہر سے ہٹ کر ایک خفیہ جگہ آرانی حکومت کے چند اعلیٰ عہدیداران و سیکرٹ سروس چیف طرغان کا ایکسٹو کے نمائندہ خصوصی اور ڈپٹی چیف کی امد کے سنسنی خیز و اشتیاق آمیز انتظار سے ہوا۔ مگر جب انتظار کی گھڑیاں ختم ہوئیں تو۔۔۔۔۔۔کافی دلچسپ صورتحال
 
مارگریٹ ڈیول ہاٹ کی تربیت یافتہ ایجنٹ جس نے آئل فیلڈ میں سرکاری حیثیت حاصل کر لی اور بہت خفیہ و انوکھے طریقے سے آئل فیلڈ اور مین پمپ کی تفصیلات مع دفاعی نظام کے اپنی تنظیم تک پہنچاتی رہی مگر پھر روسیاہی ایجنٹس کے ہتھے چڑھ گئی۔ کافی حیرت انگیز صورتحال، دونوں ممالک کے ایجنٹس میں سے کس کا پلڑا بھاری رہا۔
 
جوزف ڈیول ہاٹ کے شعبہ قتل سے متعلق بہترین لڑاکا،بےداغ نشانہ باز اور بلا کا ذہین، اپنے کام میں اس قدر ماہر جو اپنے شکار کو پاتال سے بھی کھینچ لائے۔
کرنل بلیک نے عمران کے خاتمے کا مشن اس کے سپرد کر دیا اور لمحہ ضائع کیے بغیر عمران کو تلاش کر کے جوزف موت بن کر جھپٹ پڑا۔ جبکہ جولیا اس کے جان لیوا حملے کا شکار ہوگئی۔
کیا جولیا بچ پائی؟
عمران ایکریمین مشن کو روکنے کےلیے میدان میں اترا تھا لیکن یرغمالیوں کو رہا کرانے اور ڈیول ہاٹ کے آپریشن ڈیزرٹ ون منصوبے کے متعلق کچھ خبر نہ تھی۔
مگر کرنل بلیک نے خود ہی اس پر اپنا سارا منصوبہ آشکار کر کے اپنے مشن کا حصہ بنا لیا۔ بہت سنسنی خیز صورتحال
اس کے چہرے پر پراسرار مسکراہٹ تھی۔کرنل کے دماغ میں کیا چل رہا تھا۔
ڈیول ہاٹ کا آئل فیلڈ پر قبضے اور یرغمالیوں کو چھڑانے کا اصل منصوبہ کیا تھا۔
کیا عمران تن تنہا ان کا خوفناک منصوبہ خاک میں ملا کر اپنے برادر اسلامی ملک کا سر دنیا میں بلند کر سکا
یا پھر کرنل بلیک اور سینکڑوں کمانڈوز کے مقابل بےبس ہوگیا۔
یہ سب جاننے کےلیے تو ناول کا مطالعہ کرنا پڑے گا۔
یہ کہانی جاسوسی ادب میں ایک منفرد اور علیحدہ ڈگر کی حامل ہے۔ اس میں قارئین کو خالصتاً جاسوسی، بہترین ایکشن، اعصاب شکن سسپنس، مزاح کی نیرنگیاں غرض ہر انداز پڑھنے کو ملے گا۔
سر مظہر کے معیاری قلم سے نکلا بلاشبہ ایسا لاثانی ناول کہ بار بار پڑھنے کے باوجود ایک بار پھر پڑھنے کو جی چاہے۔

DOWNLOAD NOVEL

Post a Comment

0 Comments