Rascals King Imran series by Mazhar Kaleem

راسکلز کنگ عمران سیریز

 

Rascals KingImran series by Mazhar Kaleem

DOWNLOAD NOVEL

#تعارفی_سلسلہ
#تعارف_نمبر_32


ناول: #راسکلز_کنگ
مصنف: #سر_مظہر_کلیم_ایم_اے
تعارف و تبصرہ:#غلام_شبیر_بروہی

~~~~~~~~~~~

محاورتاً کہتے ہیں "" اللہ گنجے کو ناخن نہ دے ورنہ وہ اپنا ہی سر کھجا کھجا کر زخمی کر دے گا اور عذاب دوسرے بھگتیں گے""
کچھ ایسی ہی تحریری منظر کشی، مظہر کلیم ایم اے صاحب "راسکلز کنگ" کی پہلی سچویشن میں کرتے دکھائی دیتے ہیں-
سر عبدالرحمان کے کسی بیرون ملک دورے کی وجہ سے سوپر فیاض کو قائم مقام ڈائریکٹر جنرل کی چارج ملتی ہے-
(یہ بھی المیہ ہے کہ جب کسی نااہل کو اہلیت سے بڑی پوزیشن مل جائے تو وہ آپے سے ہی نکل جاتا ہے اور پھر وہ, ادارے اور لوگ، سب کے لئے عذاب بن جاتا ہے)
مظہر کلیم ایم اے صاحب اپنے قوتِ مشاہدہ کی بدولت، بڑے ہی بے باکانہ انداز میں، معاشرے سے لیکر اداروں میں پنپ رہے ہر ناسور کی نشاہدہی کرتے رہے ہیں-
قانون لاگو کرنے والے یا اس پر عمل کروانے والے، ہر ادارے پر ان کی ناقدانہ نظر رہی ہے اور ان کا قلم، ان اداروں میں موجود، ہر برائی کے خلاف لکھتا رہا ہے-
""راسکلز کنگ"' اداروں میں بیٹھے راشی، بھتہ خور اور لالچی عناصر پر لکھی گئی تحریر ہے-
اداروں میں ایمانداری سے کام کرنے والوں کو، اپنے مذموم مقاصد کے لئے، عہدوں سے بلاجواز ڈسمس/ برخاست/ ٹرانسفر کرنے جیسے گھٹیا حربوں کو بھی تحریر میں آشکار کیا گیا ہے-
ایسے اداروں میں موجود راشی اور بکاؤ لوگ ہی اصل برائیوں کی جڑ ہیں جن کی وجہ سے جرم کرنا اور ناجائز و حرام آمدن حاصل کرنا (کچے اور کند ذہنوں کو) اتنا محفوظ اور آسان لگنے لگا ہے کہ گلیوں، ہوٹلوں، کلبوں، شہروں اور یہاں تک کہ دیہاتوں میں جرم اور جرائم پیشہ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے- جرائم پیشہ افراد کو ان کے خلاف ہونے والی ہر کاروائی کی اطلاع پہلے سے مل جاتی ہے اور نتیجتاً وہ بچ نکلتے ہیں-
""جوہری طاقت"" جس کا حصول ہی مضبوط دفاع اور ترقی کی ضمانت ہے- دولت، طاقت اور بالادستی، ایسے فتور، جن کی وجہ سے بھیانک سازشیں اور خوفناک جرائم وجود پاتے ہیں-
دوسروں کو زیر کرنے کی خواہش ہر دن نئے نئے تباہی و بربادی کے طریقے ایجاد کرتی ہے- قدرت کی تخلیق کردہ عناصر کے مثبت اوصاف کو چھوڑ کر ابن آدم منفی اوصاف کی تلاش اور استعمال کے پیچھے ہلکان ہوتا دکھائی دے رہا ہے-
""اتفاق میں بڑی برکت ہے""
یہ قول ایک ترغیب ہے ایک نصیحت ہے جو اکثر اوقات بڑے بزرگ چھوٹوں کو نفاق اور نفرتوں میں پڑنے سے بچانے کے لئے دیتے رہتے ہیں لیکن اگر اس قول پر اگر برے لوگ/ مجرم عمل پیرا ہونا شروع ہو جائیں تو وہ وبال اور فتنے اٹھ کھڑے ہوں گے جنہیں روکنا محال ہو جائے گا-
""راسکلز کنگ"" ایسے ہی ایک وبال اور فتنے کی نشاندہی ہے-
""راسکلز کنگ" ایک بین الاقوامی مجرم، ماسٹر مائنڈ اور خطرناک بلیک میلر جو جرائم پیشہ گروہوں کو یکجا کر کے عام مجرمانہ سرگرمیاں اتنی تیز کروا دیتا ہے کہ تمام ادارے عام جرائم کی روک تھام میں الجھ جاتے ہیں اور "راسکلز کنگ" اپنا اصل مشن پورا کر لیتا ہے-
""راسکلز کنگ"" پوری دنیا کے مجرم جس کی گینگ کے ممبر ہیں-
"راسکلز کنگ" جو چھوٹے افسروں سے لیکر ایوانوں میں موجود حکمرانوں تک، سب کو اپنے اشاروں پر نچانے کا ہنر رکھتا ہے-
"عمران" جس پر دن دیہاڑے دو بار قاتلانہ حملہ ہوتا ہے- اسے ٹائیگر سمیت قید کر لیا جاتا ہے-
""راسکلز کنگ"" جس کے مقابل آ کر عمران اور پاکیشیا سیکرٹ سروس کے ممبران بھی غنڈے بن جاتے ہیں- عجیب سچویشن-
""سوپر فیاض"" جس کی آنکھوں سے ندامت کے آنسو بہہ رہے تھے اور عمران نے اس کے سر پر جوتوں کی بارش کردی- عجیب و غریب جذباتی سچویشن-
""پرنس راسکل"" جس نے بڑے بڑے نام چین غنڈوں کی درگت بنادی !!! پرنس راسکل کون تھا ؟؟ دلچسپ کردار-
""بلیک زیرو"" جو ایک غنڈے کے سامنے کرسی سے بے بس چپکا بیٹھا تھا اور سیکرٹ سروس کے ممبراں وہاں پہنچ گئے -
""بلیک زیرو" جس نے خود کو چھڑوانے کے لئے صفدر کے سامنے التجائیں کیں لیکن صفدر نے ضرب لگا کر اسے بیہوش کر دیا !!! حیرت انگیز سچویشن-
""تنویر"" جسے راسکلز کنگ کو ڈھونڈنے کے لئے خوفناک بجلی کے جھٹکے سہنے پڑے-
""تنویر"" خوفناک ایکسیڈنٹ اور گاڑی میں  بھڑکتی آگ کے باوجود ایک فائل بچانا چاہتا تھا- حب الوطنی اور فرض شناسی کی لازوال مثال-
""ریڈ باس"" شاطر اور سفاک مجرم جس نے پاکیشیا سے "ایکو" نامی نایاب دھات چرانے اور ایٹامک ریسرچ لیبارٹری تباہ کرنے کے  تمام انتظامات مکمل کرلئے
""شارک"" سائنسی چور، جس کے سامنے دانش منزل کی دیواریں اور سسٹم موم ثابت ہوئے_
""راسکلز کنگ""
سماج اور اداروں میں موجود ناسوروں، مفاد اور لالچ کے اسیروں کو آشکار کرتی تحریر-
تیز رفتار ایکشن، خوفناک سسپنس کے ساتھ ساتھ جانثاری اور حب الوطنی کے لازوال جذبے لیے، شہرہ آفاق مصنف مظہر کلیم ایم اے صاحب کی ایک لازوال  تخلیق-

DOWNLOAD NOVEL

 

Post a Comment

0 Comments