X2+X2 kon Imran Series by Mazhar Kaleem

ایکسٹو عمران سیریز

X2 Imran Series by Mazhar Kaleem
اس فائل میں ایکسٹو اور ایکسٹو کون کو یکجا کر دیا گیا ہے۔ڈاؤنلوڈ کرنے کے لیے ذیل میں دیے گئے لنک پر کلک کریں 

DOWNLOAD NOVEL

#تعارفی_سلسلہ
#تعارف_نمبر_10

ناول: #ایکسٹو___ایکسٹو_کون
مصنف: #سر_مظہر_کلیم_ایم_اے
تعارف و تبصرہ:#بنت_رفیق

"تجسّس انسانی فطرت کا خاصہ ہے اور سیکرٹ سروس کے ممبران بھی انسان ہونے کی وجہ سے اس صفت سے عاری نہیں ہیں۔۔ وہ دنیا جہان کے مجرموں کی نقاب کشائی تو کرتے ہی رہتے ہیں مگر ان کا اپنا باس "ایکسٹو" ایسے دبیز نقاب کے پیچھے چھپا رہتا ہے کہ سیکرٹ سروس کے ممبران اس کی نقاب کشائی کی حسرت دل میں لیے رہ جاتے ہیں۔"

درج بالا اقتباس "ایکسٹو"' ناول کے پیش لفظ میں تحریر ہے۔۔ تمہید سے اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ کہانی کا مرکزی خیال ایکسٹو کی پراسرار شخصیت کو بے نقاب کرنے پر مرتکز ہے۔۔ عمران سیریز پڑھتے وقت اکثر یہ خیال ذہن میں آتا ہے کہ سیکرٹ سروس، جو اپنی کارکردگی کی بنا پر ساری دنیا میں مشہور ہے، نے کبھی ایکسٹو کا راز جاننے کی کوشش کیوں نہیں کی۔۔ تو بس یہی کوشش سامنے آئی زیر نظر کہانی میں۔

تحریر کا آغاز ہی کچھ یوں ہوا جب سیکرٹ سروس کے تمام ممبران نے یکسانيت اور بوریت سے تنگ آ کر کچھ نیا اور الگ کرنے کا فیصلہ کیا۔۔ صفدر کی تجویز پر ایکسٹو کے پس پردہ شخصیت کو جاننے کا ارادہ ظاہر کیا گیا۔۔ سب کی متفقہ رائے سے دو اہم ترین شخصیات سر سلطان اور عمران کے فون کو ٹیپ کرنا منصوبے کا پہلا حصہ ٹھہرا۔

دوسری طرف ایک ڈی آئی اے نامی تنظیم نے بھی ایکسٹو کو بے نقاب کرنے کی ٹھان لی اور اپنے دو بےحد قابل اور ذہین ایجنٹ بلیک کلارک اور شارپ وائلی میدان میں اتارے۔۔  بلیک کلارک نے نہایت آسانی سے دانش منزل کا پتا لگا لیا۔۔وہ بھی عمران کے ذریعے ہی۔۔یہاں تک کہ وہ عمران، جوزف اور بلیک زیرو کی موجودگی میں وہاں سے نکل جانے میں بھی کامیاب ہو گیا۔۔

ایک منظر میں شارپ وائلی نے صفدر کو اپنے منصوبے میں شامل ہونے کی دعوت دی۔۔ جو صفدر نے مشترکہ مقاصد کے حصول کی وجہ سے قبول کر لی۔۔ عمران، سیکرٹ سروس اور کلارک، وائلی کے مقصد سے آگاہ ہونے کے باوجود ان کے بچھائے ہوئے جال میں پھنستا چلا گیا۔۔

عمران ،ایکسٹو اور سر سلطان سمیت ساری سیکرٹ سروس مجرموں کے قبضے میں۔۔اور کہانی کا سب سے دلچسپ لمحہ تو تب آیا جب مجرموں نے ایکسٹو کی نقاب کشائی سیکرٹ سروس کے سامنے کر دی۔۔ایکسٹو کے نقاب کے پیچھے چھپی شخصیت کو دیکھنے کی سیکرٹ سروس کی دیرینہ حسرت کیا پوری ہو پائی۔۔؟

آگے چل کر ڈی آئی اے تنظیم کے خصوصی آلہ کار ایک بوڑھے شخص کا ذکر کیا گیا۔۔ جس نے وائلی، کلارک کو پناہ دی لیکن اپنی بے داغ اور بروقت کارکردگی سے حیران بھی کر دیا۔۔ ایکسٹو کہانی میں ٹائیگر کا کردار پہلی بار عمران کے معاون کے طور پر بھی سامنے آیا۔۔

 تحریر کے دوسرے حصے میں ایکسٹو نے سیکرٹ سروس کے خلاف ایک انتہائی قدم اٹھایا اور خود کو بے نقاب کرنے کا مشن سیکرٹ سروس کے ذمہ لگا دیا۔۔کامیاب نہ ہونے کی صورت میں سیکرٹ سروس سے بے دخل کرنے کا عندیہ بھی دے دیا۔۔

سیکرٹ سروس کی مشن کے متعلق منصوبے سے لے کر ڈی آئی اے کی آفر قبول کرنے تک سارا ناول ہی بہت عمدہ رہا۔۔ صفدر کی زخمی ہونے کے باوجود مجرموں کے خلاف کارکردگی قابل ستائش رہی۔۔ٹائيگر کا کردار بھی خوب تھا۔۔البتہ تحریر کا حقیقی ہیرو پھر بھی عمران ہی ثابت ہوا جس نے سیکرٹ سروس کو نہ صرف اس مشکل سے نکالا بلکہ ایکسٹو کو جاننے کے تجسّس کا بھی ہمیشہ کے لیے خاتمہ کر دیا۔۔

جاسوسی کے تمام لوازمات سے بھرپور ناولز پڑھنے کے شائق قارئین کے لیے ایکسٹو/ ایکسٹو کون یقیناً بہترین انتخاب ثابت ہوگا۔

Post a Comment

0 Comments