زندہ سائے عمران سیریز |
Zinda Saye Imran Series By Mazhar Kaleem MA DOWNLOAD NOVEL |
#تعارفی_سلسلہ
#تعارف_نمبر_34
ناول #زندہ_سائے
مصنف #مظہر_کلیم_ایم_اے
تبصرہ و تعارف #فرسم_خان
آداب!!! سایہ تو ہر کسی نے دیکھا ہو گا مگر ایسا سایہ جو آپ کے سامنے کھڑا بھی ہو،
ہم کلام بھی ہو اور آپ فرق نہ کر سکیں یہ اصل انسان ہے یا اس کی نقل، یہ عظیم تخیل سر مظہر کلیم نے اپنے اس ناول میں پیش کیا کہ اگر اصل انسان اور اشیاء کی بجائے ان کا سایہ تمام کام سر انجام دے تو سائنس کی دنیا میں کیا انقلابی تبدیلیاں رونما ہوں،
جنگ سے لے کر ہر طرح کے انتظامی امور میں اگر اس کو لاگو کیا جائے تو نظام زندگی میں کیسا تغیر واقع ہو جائے۔ اس سے جناب مظہر کلیم کی وسعتِ نظر اور بلند تخیل کا اندازہ ہوتا ہے کہ کیسے اچھوتے اور نئے موضوع پر انہوں نے لکھا۔
ناول کا آغاز عمران کے دارالحکومت میں فٹ پاتھ پر پھیری فروشوں کی طرح بلند آواز سے چرب زبانی کر کے گندی مندی اشیاء بیچنے سے ہوا۔ صفدر بھی موقع پر عمران کو اس طرح کاٹھ کباڑ فروخت کرتے دیکھ کر دنگ رہ جاتا ہے مگر اس سارے ڈرامے کا مقصد کیا تھا؟ دلچسپ صورتحال رہی۔
اٹیمک ریسرچ لیبارٹری کے ڈائریکٹر سر عبدالرشید لیبارٹری کے کرش ہال میں ایک ٹاپ سیکرٹ میٹنگ منعقد کرتے ہیں جس میں وہ ملک کے چوٹی کے سائنسدانوں کو زندہ سائے فارمولے کے بارے میں بتاتے ہیں کے وہ اپنی انتھک محنت سے ایک ایسی ایجاد کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں جس سے دفاع کے سلسلے میں زبردست کام لیا جا سکتا ہے لیکن انہوں نے فارمولے کی مزید بہتری کے لیے تمام سائنسدانوں کو تحقیق کی دعوت دی۔
دیگر سائنسدان اس ایجاد کا عملی تجربہ دیکھ کر حیرت زدہ رہ گئے۔
بین الاقوامی مجرمانہ تنظیم کا سپر ایجنٹ مائیکل کارلوس عرف بلیو ایگل، اس کی ساتھی مارشیا اور مارٹن کو زندہ سائے کی خبر مل جاتی ہے اور وہ پاکیشیا فارمولا حاصل کرنے پہنچ جاتے ہیں۔
عمران نے تحقیق شروع کی تو مزید معلومات سامنے آنے لگیں۔
عمران نے چالاکی سے مائیکل کی پاکیشیا میں موجودگی کا پتہ چلا لیا اور جولیا اور صفدر کو ان کے پیچھے لگا دیا۔ تنویر نگرانی سے بچنے کے باوجود خودبخود مجرموں کی راہ پر لگ گیا کیسے؟
مارٹن نے سر عبدالرشید کی سیکرٹری سوشیلا کو محبت کے جال میں پھنسا کر اٹیمک لیبارٹری کا نقشہ حاصل کر لیا اور گھریلو معلومات بھی۔
ایک فکر انگیز صورتحال رہی۔
جولیا جس نے بلیو ایگل کے ساتھ اپنی بقا کے لئےجان لیوا لڑائی لڑی ایسی لڑائی جس کا انجام موت تھا؟
جولیا جو گٹر میں بہہ گئی لیکن تنویر اور صفدر اس کے لئے دیوانہ وار لڑے۔ بلیو ایگل کا کیا انجام رہا۔ کپٹن شکیل جس نے سر عبدالرشید کی حفاظت کے لئے اسکے دوست رالف میکاگ کا بھیس دھار لیا لیکن مارٹن نے سر عبالرشید کی لڑکی نسرین کو سکول سے اغوا کر لیا سب گھر والوں کی کیا حالت ہوئی۔
سوشیلا مارٹن کی محبت میں اندھی ہو کر لیبارٹری سے فارمولا لے اڑی لیکن چور کو مور کے مصداق مارشیا نے اس سے فارمولا چھین لیا دونوں کا کیا انجام رہا ایک عبرت ناک صورتحال تھی۔
آسمان سے گرا کھجور میں اٹکا جولیا نے زہریلے گٹر سے کیسے جان بچائی اور کہاں پہنچی؟
ناول میں کردار نگاری ،منظر نگاری بہترین کی گئی ہے۔ تجسس اور ایکشن بھی تیز رفتار اور بھرپور رہا مکالمے بھی اچھے ہیں۔
مجھے ابتدائی ناولز کی ایک بات پسند نہیں کہ سیکرٹ سروس کے اکثر ممبرز اور کرداروں میں اخلاقی کج روی دیکھنے کو ملتی ہے۔ جس طرح کہ صفدر کا سگریٹ پینا، تنویر اور فیاض کی آوارہ گردی اور تنویر کی ایکسٹو سے پرخاش ایک جگہ جولیا کو بھی مجبوراً ہی سہی شراب پیتے دکھایا گیا۔ اعلی حکام، سائنسدانوں کا شراب نوشی کرنا وغیرہ
لیکن جب تحریروں پر "مظہری رنگ" آنا شروع ہوا تو کرداروں کے بلند اخلاق و کردار، اعلیٰ ذہنی سوچ، حب الوطنی، اپنے کام اور سربراہ سے محبت اتنی اونچائی پر چلی گئی جس نے ہم سب قارئین کے دلوں اور ذہنوں پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ ناول میں زندہ سائے فارمولے کا کیا انجام رہا پڑھیں اور اپنی آراء سے آگاہ کریں۔
شکریہ!!!
جنگ سے لے کر ہر طرح کے انتظامی امور میں اگر اس کو لاگو کیا جائے تو نظام زندگی میں کیسا تغیر واقع ہو جائے۔ اس سے جناب مظہر کلیم کی وسعتِ نظر اور بلند تخیل کا اندازہ ہوتا ہے کہ کیسے اچھوتے اور نئے موضوع پر انہوں نے لکھا۔
ناول کا آغاز عمران کے دارالحکومت میں فٹ پاتھ پر پھیری فروشوں کی طرح بلند آواز سے چرب زبانی کر کے گندی مندی اشیاء بیچنے سے ہوا۔ صفدر بھی موقع پر عمران کو اس طرح کاٹھ کباڑ فروخت کرتے دیکھ کر دنگ رہ جاتا ہے مگر اس سارے ڈرامے کا مقصد کیا تھا؟ دلچسپ صورتحال رہی۔
بین الاقوامی مجرمانہ تنظیم کا سپر ایجنٹ مائیکل کارلوس عرف بلیو ایگل، اس کی ساتھی مارشیا اور مارٹن کو زندہ سائے کی خبر مل جاتی ہے اور وہ پاکیشیا فارمولا حاصل کرنے پہنچ جاتے ہیں۔
عمران نے تحقیق شروع کی تو مزید معلومات سامنے آنے لگیں۔
عمران نے چالاکی سے مائیکل کی پاکیشیا میں موجودگی کا پتہ چلا لیا اور جولیا اور صفدر کو ان کے پیچھے لگا دیا۔ تنویر نگرانی سے بچنے کے باوجود خودبخود مجرموں کی راہ پر لگ گیا کیسے؟
جولیا جس نے بلیو ایگل کے ساتھ اپنی بقا کے لئےجان لیوا لڑائی لڑی ایسی لڑائی جس کا انجام موت تھا؟
جولیا جو گٹر میں بہہ گئی لیکن تنویر اور صفدر اس کے لئے دیوانہ وار لڑے۔ بلیو ایگل کا کیا انجام رہا۔ کپٹن شکیل جس نے سر عبدالرشید کی حفاظت کے لئے اسکے دوست رالف میکاگ کا بھیس دھار لیا لیکن مارٹن نے سر عبالرشید کی لڑکی نسرین کو سکول سے اغوا کر لیا سب گھر والوں کی کیا حالت ہوئی۔
سوشیلا مارٹن کی محبت میں اندھی ہو کر لیبارٹری سے فارمولا لے اڑی لیکن چور کو مور کے مصداق مارشیا نے اس سے فارمولا چھین لیا دونوں کا کیا انجام رہا ایک عبرت ناک صورتحال تھی۔
آسمان سے گرا کھجور میں اٹکا جولیا نے زہریلے گٹر سے کیسے جان بچائی اور کہاں پہنچی؟
ناول میں کردار نگاری ،منظر نگاری بہترین کی گئی ہے۔ تجسس اور ایکشن بھی تیز رفتار اور بھرپور رہا مکالمے بھی اچھے ہیں۔
مجھے ابتدائی ناولز کی ایک بات پسند نہیں کہ سیکرٹ سروس کے اکثر ممبرز اور کرداروں میں اخلاقی کج روی دیکھنے کو ملتی ہے۔ جس طرح کہ صفدر کا سگریٹ پینا، تنویر اور فیاض کی آوارہ گردی اور تنویر کی ایکسٹو سے پرخاش ایک جگہ جولیا کو بھی مجبوراً ہی سہی شراب پیتے دکھایا گیا۔ اعلی حکام، سائنسدانوں کا شراب نوشی کرنا وغیرہ
لیکن جب تحریروں پر "مظہری رنگ" آنا شروع ہوا تو کرداروں کے بلند اخلاق و کردار، اعلیٰ ذہنی سوچ، حب الوطنی، اپنے کام اور سربراہ سے محبت اتنی اونچائی پر چلی گئی جس نے ہم سب قارئین کے دلوں اور ذہنوں پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ ناول میں زندہ سائے فارمولے کا کیا انجام رہا پڑھیں اور اپنی آراء سے آگاہ کریں۔
شکریہ!!!
0 Comments